سعودی شہزادہ، جسے 'سوتا ہوا شہزادہ' کہا جاتا تھا، لندن میں کار حادثے کے بعد 20 سالہ کوما کی حالت میں رہنے کے بعد 36 سال کی عمر میں انتقال کر گیا۔
سعودی شہزادہ الولید بن خالد آل سعود، جو "سویا ہوا شہزادہ" کے نام سے مشہور تھے، 36 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ تقریباً 20 سال تک کوما کی حالت میں رہے۔ ان کے انتقال کی خبر 20 جولائی 2025 کو ان کے والد شہزادہ خالد بن طلال آل سعود نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر دی۔
شہزادہ الولید 2005 میں لندن میں ایک سنگین کار حادثے کے بعد کوما میں چلے گئے تھے، اس وقت ان کی عمر صرف 15 سال تھی۔ حادثے کے نتیجے میں ان کے دماغ میں خون رسنے لگا (برین ہیمرج) اور اندرونی چوٹیں آئیں۔ اس وقت وہ برطانیہ کے ایک فوجی کالج میں زیرِ تعلیم تھے۔ حادثے کے بعد انہیں ریاض کے کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی منتقل کیا گیا، جہاں وہ اپنی وفات تک انتہائی نگہداشت میں رہے۔
ان سالوں کے دوران، ان کے والد شہزادہ خالد نے اپنے بیٹے کی دیکھ بھال سے کبھی غفلت نہ برتی۔ طویل عرصے کی کوما کی حالت کے باوجود، انہوں نے کبھی بھی شہزادہ الولید کی لائف سپورٹ ہٹانے پر رضامندی ظاہر نہیں کی اور ہمیشہ ان کی صحتیابی کی امید رکھتے رہے۔ ان کی ثابت قدمی اور محبت نے پوری عرب دنیا کی توجہ حاصل کی، اور بہت سے لوگوں نے شہزادے کے لیے دعائیں اور ہمدردی کے پیغامات آن لائن شیئر کیے۔
شہزادے کے انتقال کی خبر دیتے ہوئے، شہزادہ خالد نے قرآن سے ایک آیت کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے غم اور ایمان کا اظہار کیا:
"اللہ کے حکم اور فیصلے پر ایمان رکھنے والے دلوں کے ساتھ، ہم گہرے دکھ اور افسوس کے ساتھ اپنے پیارے بیٹے کا سوگ منا رہے ہیں۔"
اعلان کے بعد "Sleeping Prince" (سویا ہوا شہزادہ) کا ہیش ٹیگ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے لگا، اور ہزاروں افراد نے تعزیت اور خراج عقیدت پیش کیا۔ شہزادہ الولید کی نمازِ جنازہ آج ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں ادا کی گئی۔
ان کا انتقال ایک ایسے واقعے کا اختتام ہے جسے پوری دنیا نے غم اور ایک باپ کی بے مثال محبت کے طور پر یاد رکھا۔
Comments
Post a Comment